ہر جگہ ہوتا ہے دیدار کوئی دیکھے تو
ہر جگہ ہوتا ہے دیدار کوئی دیکھے تو
ہیں ہر اک شکل میں سرکار کوئی دیکھے تو
دل ہی ہے جلوہ گہہ یار کوئی دیکھے تو
آنکھیں ہیں روزن دیوار کوئی دیکھے تو
کھل گیا پردۂ اسرار کوئی دیکھے تو
نظر آنے لگا دل دار کوئی دیکھے تو
پھر ترے کاکل پیچاں کا خریدے سودا
پہلے بک کر سر بازار کوئی دیکھے تو
نحن اقرب ہی پہ موقوف نہیں دید تری
تو تو ہر جا ہے نمودار کوئی دیکھے تو
سن کے نالے مرے فرماتے ہیں خاموش کرو
کون رویا پس دیوار کوئی دیکھے تو
پردۂ محمل جاناں کا مزا آتا ہے
تھام کر دامن کہسار کوئی دیکھے تو
حرم و دیر میں روپوش جو تھا پردہ نشیں
پھر رہا ہے سر بازار کوئی دیکھے تو
نگہ مست نے ساقی تری بے شیشہ و جام
کر دیا ہے ہمیں سرشار کوئی دیکھے تو
ثم وجہہ اللہ پڑھا جب تو ہوا یہ معلوم
کہ ہے ہر سو رخ دل دار کوئی دیکھے تو
ہر طرف کعبۂ عشاق ہے سجدہ کے لئے
ہے ہر اک در در دل دار کوئی دیکھے تو
بام دلدار کا زینہ ہے یہ دار اے بیدمؔ
دے کے سر چڑھ کے سر دار کوئی دیکھے تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.