Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حرم اور دیر کی جب سے پرستش چھوڑ دی ہم نے

عزیز وارثی دہلوی

حرم اور دیر کی جب سے پرستش چھوڑ دی ہم نے

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    حرم اور دیر کی جب سے پرستش چھوڑ دی ہم نے

    ہر اک ذرے میں دیکھی صرف تیری روشنی ہم نے

    خوشی تو پھر خوشی ہے رنج کو سمجھا خوشی ہم نے

    تری خاطر بدل ڈالا نظام زندگی ہم نے

    تمہاری شکل پہلے بھی بہت ہی خوب صورت تھی

    پرستش کرتے کرتے بخش دی رخشندگی ہم نے

    صنم خانے میں بت پوجے حرم میں سجدہ ریزی کی

    جو تیری راہ تھی وہ راہ آخر ڈھونڈھ لی ہم نے

    وفا کی راہ میں بدنام دونوں کیوں ہوئے سوچو

    وفا کی راہ چھوڑی ہے کبھی تم نے کبھی ہم نے

    جہاں تک بھی شعور آگہی نے دسترس پائی

    وہاں تک تو سنوارا ہے مذاق بندگی ہم نے

    ہماری زندگی میں حسن ہے نغمہ ہے شوخی ہے

    حسینوں میں گزاری ہے عزیز وارثیؔ ہم نے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 110)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے