حرم اور دیر کی جب سے پرستش چھوڑ دی ہم نے
حرم اور دیر کی جب سے پرستش چھوڑ دی ہم نے
ہر اک ذرے میں دیکھی صرف تیری روشنی ہم نے
خوشی تو پھر خوشی ہے رنج کو سمجھا خوشی ہم نے
تری خاطر بدل ڈالا نظام زندگی ہم نے
تمہاری شکل پہلے بھی بہت ہی خوب صورت تھی
پرستش کرتے کرتے بخش دی رخشندگی ہم نے
صنم خانے میں بت پوجے حرم میں سجدہ ریزی کی
جو تیری راہ تھی وہ راہ آخر ڈھونڈھ لی ہم نے
وفا کی راہ میں بدنام دونوں کیوں ہوئے سوچو
وفا کی راہ چھوڑی ہے کبھی تم نے کبھی ہم نے
جہاں تک بھی شعور آگہی نے دسترس پائی
وہاں تک تو سنوارا ہے مذاق بندگی ہم نے
ہماری زندگی میں حسن ہے نغمہ ہے شوخی ہے
حسینوں میں گزاری ہے عزیز وارثیؔ ہم نے
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 110)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.