حاصل ہے عیش دل کا شبینہ شراب میں
حاصل ہے عیش دل کا شبینہ شراب میں
مستی ہے دخت رز کو زیادہ شباب میں
غیروں پر باب رحم کا اے وار ہے ہے وا
شفقت کا در ہے بند تو کچھ میرے ہی باب میں
توڑا ہے آہِ سرد نے اس دل کا آبلہ
سچ ہے بقا ہوا سے نہیں ہے حباب میں
اس ماہ رو کے چہرہ پر گیسو ہے خوش نما
کیا لطف سیر کا ہے شب ماہتاب میں
تیرہ فلک ہوا ہے مری دود آہ سے
دل کی تپش سے میرے ہے تاب آفتاب میں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.