پھر ماتم بہار کا ساماں کیے ہوئے
پھر ماتم بہار کا ساماں کیے ہوئے
شاخوں پہ گل ہیں چاک گریباں کیے ہوئے
پھر لے چلا ہے سوز دروں سوئے لالہ زار
پہلو میں داغ دل سے چراغاں کیے ہوئے
پھر مردہ آرزؤں پہ حسرت ہے نوحہ خواں
سینے میں دل کو گور غریباں کیے ہوئے
آنکھوں کو پھر ہے حسرت نظارہ جمال
دل اک نگاہ ناز پہ قرباں کیے ہوئے
پھر آکے میرے خانۂ دل میں کسی کی یاد
آباد گھر کو جاتی ہے ویراں کیے ہوئے
پھر دیر کو چلا ہوں پئے سجدہ نیاز
رخ سوئے قبلہ در جاناں کیے ہوئے
بکھرائے زلفیں پھر کوئی آیا ہے خواب میں
شیرازہ خیال پریشاں کیے ہوئے
پھر ڈھونڈتی ہے کھوئے ہوئے ہوش بے خودی
آنکھوں کو مست شاعر عرفاں کیے ہوئے
اے چارہ گر ہے پھر مجھے ذوق جفا پہ ناز
زخموں کو بے نیاز نمکداں کیے ہوئے
پھر پرسش گناہ سے بے غم ہیں حشر میں
دیوانے تیرے چاک گریباں کیے ہوئے
مجبور ضبط عشق ہے پھر چشم تر شفقؔ
کوزے میں بند نوح کا طوفاں کیے ہوئے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 170)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.