چہرے پہ کچھ مسرت فصل بہار کیا ہے
چہرے پہ کچھ مسرت فصل بہار کیا ہے
دل میں الم کی شدت فصل بہار کیا ہے
ہر گل ہے چاک دامن ہر غنچہ دل گرفتہ
اے باغبان قدرت فصل بہار کیا ہے
نرگس کو کچھ نہ سوجھے سوسن کو چپ لگی ہے
شبنم کے اشک حسرت فصل بہار کیا ہے
صیاد اور گلچیں دونوں کی بن پڑی ہے
بلبل کی پھوٹی قسمت فصل بہار کیا ہے
بے شک حسنؔ بجا ہے دیوانہ اس کا بننا
سمجھے جو فی الحقیقت فصل بہار کیا ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 94)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.