استخارہ یا مناجات نہیں کر سکتے
ہم خدا سے بھی تری بات نہیں کر سکتے
کون سے کام کی خاطر مجھے بلوایا ہے
جو ترے شہر کے سقراط نہیں کر سکتے
ہم وہ درویش کبھی لا سے جو آگے نہ گئے
نفی کر دیں تو پھر اثبات نہیں کر سکتے
ابر و باران میں ہیں گریہ کناں ارض و سما
بالمشافہ جو ملاقات نہیں کر سکتے
کیسی قدغن ہے کہ بس دیکھتے رہنا ہے اسے
جانے والے سے سوالات نہیں کر سکتے
جو بھی ہے اپنے ہی کرموں کا نتیجہ ہے جمالؔ
شکوۂ تلخئ حالات نہیں کر سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.