اٹکی ہوئی ہے کوئی نظر آسمان پر
اے شب ذرا سی دیر ٹھہر آسمان پر
جی چاہتا تھا دیکھ لوں تیری زمین بھی
ورنہ تو عالی شان تھا گھر آسمان پر
ہم نے تخیلات سے اپنے لیا یہ کام
ہم نے بنائی راہ گزر آسمان پر
حبل الورید کہہ کے پتا جس نے دے دیا
ڈھونڈو گے اور اس کو کدھر آسمان پر
اہل زمیں کی آنکھ سے کیسے چھپے گا وہ
دکھلائے گا جو اپنا ہنر آسمان پر
تخلیق آدمی سے لے کے آج تک جمالؔ
پھیلا ہے اک عجیب ہی ڈر آسمان پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.