Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قسم خدا کی تجھے بس خدا نہیں سمجھا

حسیب جمال

قسم خدا کی تجھے بس خدا نہیں سمجھا

حسیب جمال

MORE BYحسیب جمال

    قسم خدا کی تجھے بس خدا نہیں سمجھا

    وگرنہ اس کے سوا اور کیا نہیں سمجھا

    عجب ہے تجھ سے بچھڑ کے نکھر گیا ہوں میں

    خزاں میں پھول یہ کیسے کھلا نہیں سمجھا

    اسی لیے تو مجھے مشکلوں نے گھیر لیا

    جہاں پہ تھا میں وہاں کی ہوا نہیں سمجھا

    تمام عمر رہے گا یہ رنج ساتھ مرے

    کہ میری بات کوئی دوسرا نہیں سمجھا

    وہ جس کے بعد ہر اک غم خوشی میں ڈھل جائے

    میں زندگی کا وہی مرحلہ نہیں سمجھا

    تو پوچھتا ہے کہ خاموش گفتگو کیا ہے

    تو دل سے دل کا یہی رابطہ نہیں سمجھا

    جمالؔ اس نے اگر کہہ دیا تو کیا لڑنا

    وہ کون ہے جو ہمیں سر پھرا نہیں سمجھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے