Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خانہ بدوش ہیں نہ ہی دامن دریدہ لوگ

حسیب جمال

خانہ بدوش ہیں نہ ہی دامن دریدہ لوگ

حسیب جمال

MORE BYحسیب جمال

    خانہ بدوش ہیں نہ ہی دامن دریدہ لوگ

    چہروں کو دیکھ ہم ہیں مسافت کشیدہ لوگ

    چشمے ابل پڑے ہیں جو صحرا میں جا بجا

    دو چار دن رہے تھے یہاں آب دیدہ لوگ

    پرواز کی سکت نہ سہی تجربہ تو ہے

    ممکن ہے کام آئیں کہیں پر بریدہ لوگ

    تعبیر کچھ بتاؤ کہ تدبیر کر سکوں

    خوابوں میں آ رہے ہیں کئی برگزیدہ لوگ

    ان کی نظر میں ہیچ ہے یہ وسعت فلک

    بیٹھے ہیں بزم یار میں جو سر خمیدہ لوگ

    اب تو حسد کا ساز ہے اور نفرتوں کے گیت

    اب تو ہیں خال خال یہاں خوش عقیدہ لوگ

    مانا جمالؔ جذبۂ کامل ہے تیرے پاس

    چلتے ہیں راہ عشق پہ لیکن چنیدہ لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے