کہے معبود خود اپنی زباں سے جس کو لا ثانی
کہے معبود خود اپنی زباں سے جس کو لا ثانی
بھلا پھر ابد سے کیا ہو سکے اس کی ثنا خوانی
قرآں ہے ساتھ ان کے اور وہ ہیں ساتھ قرآں کے
سر نوک سناں جس نے پڑھیں آیات قرآنی
نہ دیکھوں آنکھ اٹھا کر بھی کبھی تخت سلیماں کو
اگر حاصل مجھے ہو جائے تیرے در کی دربانی
دوکان حسن یوسف مصر کے بازار ہی تک تھی
منور نور احمد سے ہوا کل عالم فانی
مثال نوح حشمت آل احمد کا سفینہ ہے
ملے جا جس کو اس میں کیا اسے خوف و پریشانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.