Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فلک پر جو شمس و قمر دیکھتے ہیں

حسیرؔ عظیم آبادی

فلک پر جو شمس و قمر دیکھتے ہیں

حسیرؔ عظیم آبادی

MORE BYحسیرؔ عظیم آبادی

    فلک پر جو شمس و قمر دیکھتے ہیں

    تو ہم اپنا داغ جگر دیکھتے ہیں

    سنا ہے یہ جب سے وہ ہیں آنے والے

    تو پھر پھر کے دیوار و در دیکھتے ہیں

    وہ آئینہ کے روبرو محو صورت

    ادھر دیکھتے ہیں ادھر دیکھتے ہیں

    شفق ان کی آنکھوں میں کیا جلوہ گر ہے

    کہ شام و سحر دوپہر دیکھتے ہیں

    نزاکت کی حد ہے کہ ہر ہر قدم پر

    وہ چلنے سے پہلے کمر دیکھتے ہیں

    نہ مرتے ہیں بت پر نہ حوروں پہ زاہد

    تماشا صنم کا مگر دیکھتے ہیں

    کلیسا ہو کعبہ ہو یا طور سینا

    سب اس کے ہی جلوہ کا گھر دیکھتے ہیں

    وہی ہے حسیرؔ آپ کہتے ہیں سب سے

    جسے کو بکو در بدر دیکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دبستانِ عظیم آباد (Pg. 101)
    • مطبع : نکھار پریس مئو ناتھ بھنجن (1982)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے