وہ کیوں بگڑے مرے شور فغاں سے
وہ کیوں بگڑے مرے شور فغاں سے
شکایت ان سے تھی یا آسماں سے
ہمیں ان کا خیال اللہ اکبر
کہاں تک تھا کہاں تک ہے کہاں سے
کہاں تک پا گئی عشق نظر کو
شکایت ہو نہ حسن بدگماں سے
ملامت ہی لکھی ہے سربسر کیا
مری قسمت میں تیرے پاسباں سے
گھری کس کشمکش میں ہے تمنا
دل بیتاب و جسم ناتواں سے
کہیں ان کے تصور کی بلندی
گزر جائے نہ حد لا مکاں سے
کسی پر مٹ کے رہ جانا ہے حسرتؔ
ہمیں کیا کام عمر جاوداں سے
- کتاب : کلیات حسرت موہانی (Pg. 251)
- Author : حسرت موہانی
- مطبع : مکتبہ اشاعت اردو، دہلی (1959)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.