Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خانقہ سے تا در پیر مغاں لے جائے گا

حسرت موہانی

خانقہ سے تا در پیر مغاں لے جائے گا

حسرت موہانی

MORE BYحسرت موہانی

    خانقہ سے تا در پیر مغاں لے جائے گا

    دل کہاں سے مجھ کو لایا ہے کہاں لے جائے گا

    اب تو فرقت میں تڑپنا بھی نہیں ممکن کہ تو

    میری تاثیر محبت پر گماں لے جائے گا

    عاشقوں کے ہوں گے راہ یار میں کیا کیا ہجوم

    شوق جن کو کارواں در کارواں لے جائے گا

    جس قدر چاہیں چھپا کر دل کو ہم رکھیں مگر

    جب وہ آئے گا تو اک دن ناگہاں لے جائے گا

    ہم ضعیفان محبت کا پہنچنا تھا محال

    منزل مقصود تک وہ نوجواں لے جائے گا

    قدر ہوگی میرے ضبط شوق کی اس دم عیاں

    جب منا کر خود مجھے وہ جان جاں لے جائے گا

    ان کی محفل میں جسے لے جائے گا بخت رسا

    کامیاب و کامران و شادماں لے جائے گا

    عشق نقد جاں کے بدلے حسن کے بازار سے

    مفت گویا درد کی جنس گراں لے جائے گا

    رائیگاں حسرتؔ نہ جائے گا مرا مشت غبار

    کچھ زمیں لے جائے گی کچھ آسماں لے جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات حسرت موہانی (Pg. 260)
    • Author : حسرت موہانی
    • مطبع : مکتبہ اشاعت اردو، دہلی (1959)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے