Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے درد سے جس کو نسبت نہیں ہے

حسرت موہانی

ترے درد سے جس کو نسبت نہیں ہے

حسرت موہانی

MORE BYحسرت موہانی

    ترے درد سے جس کو نسبت نہیں ہے

    وہ راحت مصیبت ہے راحت نہیں ہے

    جنون محبت کا دیوانہ ہوں میں

    میرے سر میں سودائے حکمت نہیں ہے

    ترے غم کو دنیا میں اے جان عالم

    کوئی روح محروم راحت نہیں ہے

    مجھے گرم نظارہ دیکھا تو ہنس کر

    وہ بولے کہ اس کی اجازت نہیں ہے

    جھکی ہے ترے بار عرفاں سے گردن

    ہمیں سر اٹھانے کی فرصت نہیں ہے

    یہ ہے ان کے اک روئے رنگیں کا پرتو

    بہار طلسم لطافت نہیں ہے

    ترے سرفروشوں میں ہے کون ایسا

    جسے دل سے شوق شہادت نہیں ہے

    تغافل کا شکوہ کروں ان سے کیونکر

    وہ کہہ دیں گے تو بے مروت نہیں ہے

    وہ کہتے ہیں شوخی سے ہم دل ربا ہیں

    ہمیں دل نوازی کی عادت نہیں ہے

    شہیدان غم ہیں سبک روح کیا کیا

    کہ اس دل میں بار ندامت نہیں ہے

    نمونہ ہے تکمیل حسن سخن کا

    گہرباریٔ طبع حسرتؔ نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات حسرت موہانی (Pg. 296)
    • Author : حسرت موہانی
    • مطبع : مکتبہ اشاعت اردو، دہلی (1959)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے