آرزو لازم ہے وجہ آرزو ہو یا نہ ہو
آرزو لازم ہے وجہ آرزو ہو یا نہ ہو
التفات اس کافر خود بیں کی خو ہو یا نہ ہو
دیکھنا ہے حضرت دل ہم سے ان کے روبرو
آپ کے بارے میں بھی کچھ گفتگو ہو یا نہ ہو
چاہتے ہیں وہ چمن میں کثرت حسن گلاب
موتیا بیلا چنبیلی ناز بو ہو یا نہ ہو
ہم سے کہتے ہیں کریں گے آج اظہار کرم
اس سے کچھ مطلب نہیں محفل میں تو ہو یا نہ ہو
اب کسی کو اور چاہیں گے نہ ہم تیرے سوا
حسن کی دنیا میں تجھ سا خوبرو ہو یا نہ ہو
کوئے جاناں میں صلوٰۃ عشق پڑھنے کے لئے
دیکھیے آب شہادت سے وضو ہو یا نہ ہو
ان سے نوبت لڑکے پھر ملنے کی آئے یا نہ آئے
چاک دامان تمنا اب رفو ہو یا نہ ہو
- کتاب : کلیات حسرت موہانی (Pg. 355)
- Author : حسرت موہانی
- مطبع : مکتبہ اشاعت اردو، دہلی (1959)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.