Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں

حسرت موہانی

وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں

حسرت موہانی

MORE BYحسرت موہانی

    وصل کی بنتی ہیں ان باتوں سے تدبیریں کہیں

    آرزؤں سے پھرا کرتی ہیں تقدیریں کہیں

    بے زبانی ترجمان شوق بے حد ہو تو ہو

    ورنہ پیش یار کام آتی ہیں تقریریں کہیں

    مٹ رہی ہیں دل سے یادیں روزگار عیش کی

    اب نظر کاہے کو آئیں گی یہ تصویریں کہیں

    التفات یار تھا اک خواب آغاز وفا

    سچ ہوا کرتی ہیں ان خوابوں کی تعبیریں کہیں

    تیری بے صبری ہے حسرتؔ خام کاری کی دلیل

    گریۂ عشاق میں ہوتی ہیں تاثیریں کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ دوئم (Pg. 101)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے