ہوا موافق نہیں باغ جناں کی
ہوا موافق نہیں باغ جناں کی
خبر لا دے کوئی کوئے بتاں کی
سحر سے دل نہیں ٹھہرا ہے میرا
ہوا آئی تھی کیا کہئے کہاں کی
قیامت آ گئی اے بیکسی کیا
سفر میں یاد اور کوئے بتاں کی
وہ دزدیدہ نظر وہ مہر مخفی
ستم ہے یاد عشق ناگہاں کی
وہ روئیں وقت رخصت اب ہمیں کیا
رسائی ہائے آہ ناتواں کی
ترے کوچے کی ہو جائے تو اچھا
خدا جانے یہ مٹی ہے کہاں کی
نہ پوچھیں آپ حال مرگ میکشؔ
عجب حالت ہوئی اس نوجواں کی
- کتاب : میکدہ (Pg. 71)
- Author : میکشؔ اکبرآبادی
- مطبع : آگرہ اخبار، آگرہ (1931)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.