حجاب کس کا ہے آخر دلہن بنائے ہوئے
حجاب کس کا ہے آخر دلہن بنائے ہوئے
ہے بو جو غنچوں کی گھونگھٹ میں منہ چھپائے ہوئے
کرو نہ جوہر ذاتی کو عرشؔ ظاہر تم
زمیں اپنے خزانوں کو ہے چھپائے ہوئے
وہ لوگ منزل پیری میں ہیں جو آئے ہوئے
خیال قبر میں بیٹھے ہیں سر جھکائے ہوئے
جناب عرشؔ کو کس مست ناز کا ہے خیال
کہ آج جھوم رہے ہیں وہ سر جھکائے ہوئے
فراق میں ہیں ہم انداز دل کا پائے ہوئے
یہ وہ چراغ ہے جلتا ہے بے جلائے ہوئے
اگر ہو سوز تو اے عرش دل کو روشن کر
چراغ جل نہیں سکتا ہے بے جلائے ہوئے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 139)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.