جھوم کر آئے گا ساون تو مجھے خط لکھنا
دلچسپ معلومات
موسیٰ آزاد قوال کی آواز میں فلمی طرز پر لکھی ہوئی مقبولِ عام قوالی۔
جھوم کر آئے گا ساون تو مجھے خط لکھنا
بھیگ جائے گا جو آنگن تو مجھے خط لکھنا
میرے محبوب مرا پیار بھرا خط پڑھ کر
تیرا لہرائے گا تن من تو مجھے خط لکھنا
اے مری جان غزل میری امانت ہے تو
تجھ کو چھیڑے کوئی دشمن تو مجھے خط لکھنا
چوڑیوں سے تری ٹکرا کے شب غم جاناں
ٹوٹ جائیں گے جو کنگن تو مجھے خط لکھنا
میری بیتاب جوانی کی تمنا ہے یہ
تیرا گزرے گا لڑکپن تو مجھے خط لکھنا
تیرے کوچے میں ہنرؔ آئے گا دولہا بن کر
تم جو بن جاؤ گی دلہن تو مجھے خط لکھنا
- کتاب : Moosa Azad Qawwal, Part 1 (Pg. 10)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.