حصول فقر گر چاہے تو چھوڑ اسباب دنیا کو
حصول فقر گر چاہے تو چھوڑ اسباب دنیا کو
لگا دے آگ یکسر بستر سنجاب و دیبا کو
رکھے ہیں حق پرستاں ترک جمعیت میں جمعیت
میسر ہووے یہ دولت کہاں ارباب دنیا کو
فریب رنگ و بوئے دہر مت کھا مرد عاقل ہو
سمجھ آتش کدہ اس گلشن شاداب دنیا کو
سیہ مست مے تحقیق ہو گر پاک طینت ہے
نجس مت جام کر تو بھر کے بس خوباب دنیا کو
یہ ہے بیدارؔ زہر آلودہ مار اس سے حذر کرنا
نہ لینا ہاتھ میں تو گیسوئے پر تاب دنیا کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.