Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل ہے وہی دل جس میں بھرا نور خدا ہو

ابراہیم عاجزؔ

دل ہے وہی دل جس میں بھرا نور خدا ہو

ابراہیم عاجزؔ

MORE BYابراہیم عاجزؔ

    دل ہے وہی دل جس میں بھرا نور خدا ہو

    سر ہے وہی جو کعبۂ تسلیم و رضا ہو

    اے سرو خراماں بتا دے مجھے کیا ہو

    رفتار سے تیری جو قیامت نہ بپا ہو

    بیمار محبت کی اگر لاکھ دوا ہو

    ممکن ہی نہیں یہ کہ مسیحا سے شفا ہو

    بیمار تپ عشق ہوں کب مجھ کو شفا ہو

    جز وصل اگر لاکھ دوا اور دعا ہو

    واللہ کہ تم حسن میں یوسف سے سوا ہو

    ہے چاہ تمہاری مجھے پر تم جسے چاہو

    کیا منزل مقصود کی دوری کو بتائے

    جو خستہ رہ عشق میں ہو آبلہ پا ہو

    غیروں میں نہ میں عرض تمنا سے رکوں گا

    اغماض کرے وہ سر محفل کہ خفا ہو

    عاجزؔ ہے عبث فکر معیشت میں پریشاں

    ہوگا وہی آخر جو مقدر میں لکھا ہو

    پہنچا دے پس مرگ میری خاک اڑا کر

    کوچہ میں جو اس کے گزر اے باد صبا ہو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان عاجزؔ مسمیٰ بہ فیض روح القدس (Pg. 64)
    • Author : ابراہیم عاجز
    • مطبع : نامی پریس، لکھنؤ (1934)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے