Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گنج قاروں کو کریں خاک برابر نہ شمار

ابراہیم عاجزؔ

گنج قاروں کو کریں خاک برابر نہ شمار

ابراہیم عاجزؔ

MORE BYابراہیم عاجزؔ

    گنج قاروں کو کریں خاک برابر نہ شمار

    عاشقوں کے لیے اکسیر ہے خاک دیار

    روز روشن نہ ہو کیوں وصل میں شب تار

    آپ کا روئے کتابی تو ہے نور الانوار

    ورق برگ سمن پر قلم نرگس سے

    نامہ اس گل کو جو لکھوں تو بخت گلزار

    ناز عیسیٰ کو ہے اپنی مسیحائی پر

    ان سے اچھا نہ ہوا کوئی تمہارا بیمار

    دل صد چاک سے آئی یہ صدا کانوں میں

    رہ تو سرگرم طلب راہ میں ہمت کو نہ ہار

    عید سے بھی کہیں بڑھ کر ہے خوشی عالم میں

    جب سے مشہور ہوئی ہے خبر آمد یار

    آنے دو وصل کی شب خوب مزے لوٹیں گے

    اب کی ہوگا نہیں اس سے فقط بوس و کنار

    خط توام کی طرح ان سے لپٹ جائیں گے

    ہم نہ مانیں گے کبھی لاکھ کریں وہ انکار

    مسکن عاجزؔ مسکیں ہے براہیمؔ مقام

    کعبہ کی طرح زیارت کریں آ کر زوار

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان عاجزؔ مسمیٰ بہ فیض روح القدس (Pg. 58)
    • Author : ابراہیم عاجز
    • مطبع : نامی پریس، لکھنؤ (1934)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے