آپ کی چشم کرم کا جب اشارا ہو گیا
آپ کی چشم کرم کا جب اشارا ہو گیا
غم جو میرے دل میں تھا وہ نو دو گیارہ ہو گیا
آخرش کس نے یہ الٹی اپنے چہرے سے نقاب
ذرا نا خوب بھی دل کش نظارہ ہو گیا
انقلاب نو کہو گے اس کو یا قسمت کا کھیل
کل تلک جو تھا ہمارا وہ تمہارا ہو گیا
یوں دل نازک کو میرے تم نے پہنچائی ہے ٹھیس
ایک شیشے کی طرح وہ پارہ پارہ ہو گیا
جان جاں اتنا ہوا تیری جدائی کا اثر
ایک اک آنسو مری آنکھوں کا تارہ ہو گیا
مجھ کو غم اس بات کا ہے وہ کسی کا بھی نہیں
مجھ کو غم اس کا نہیں کہ وہ تمہارا ہو گیا
- کتاب : Maghz-e-Sukhan (Pg. 85)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.