Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آپ کی چشم کرم کا جب اشارا ہو گیا

عبرت بہرائچی

آپ کی چشم کرم کا جب اشارا ہو گیا

عبرت بہرائچی

آپ کی چشم کرم کا جب اشارا ہو گیا

غم جو میرے دل میں تھا وہ نو دو گیارہ ہو گیا

آخرش کس نے یہ الٹی اپنے چہرے سے نقاب

ذرا نا‌ خوب بھی دل کش نظارہ ہو گیا

انقلاب نو کہو گے اس کو یا قسمت کا کھیل

کل تلک جو تھا ہمارا وہ تمہارا ہو گیا

یوں دل نازک کو میرے تم نے پہنچائی ہے ٹھیس

ایک شیشے کی طرح وہ پارہ پارہ ہو گیا

جان جاں اتنا ہوا تیری جدائی کا اثر

ایک اک آنسو مری آنکھوں کا تارہ ہو گیا

مجھ کو غم اس بات کا ہے وہ کسی کا بھی نہیں

مجھ کو غم اس کا نہیں کہ وہ تمہارا ہو گیا

مأخذ :
  • کتاب : Maghz-e-Sukhan (Pg. 85)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے