Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اک آن سنبھلتے نہیں اب میرے سنبھالے

خواجہ میر درد

اک آن سنبھلتے نہیں اب میرے سنبھالے

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    اک آن سنبھلتے نہیں اب میرے سنبھالے

    بے طرح کچھ ان آنسوؤں نے پاؤں نکالے

    جو کچھ کہ دکھاوے گا خدا دیکھیں گے ناچار

    صدقے ترے اک بار تو منہ اپنا دکھا لے

    ایسے سے کوئی اپنے تئیں کیونکہ بچاوے

    دل زلفوں سے بچ جائے تو آنکھوں سے چرا لے

    وہ سرخ لباس اس کے گلے میں نظر آیا

    جس کے ہیں مرے دل میں پڑے اب تئیں لالے

    کب تجھ پہ گزرتا ہے کبھو میرا سا احوال

    یوں چاہے سو تو اور بھی کچھ باتیں بنا لے

    کیا جانیے کس دل کے تئیں آہ ڈسیں گے

    زلفوں نے تو بے طرح یہ اب چھوڑے ہیں کالے

    پھر آگے قیامت ہے اگر اب بھی نہ آؤ

    مر مٹ کے جدائی کے دن اتنے تو ہیں ٹالے

    ابرو نے تری جس طرف اب تیغ سنبھالی

    مژگاں نے وہیں کر دیے تب سامنے بھالے

    وعدے کی تو مدت نہ کہی دردؔ کچھ اس نے

    اس غم کو بھلا کہئے کوئی کب تئیں ٹالے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے