Sufinama

اک جہاں دیوانہ اس زلف دوتا کا ہو گیا

رند لکھنوی

اک جہاں دیوانہ اس زلف دوتا کا ہو گیا

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    اک جہاں دیوانہ اس زلف دوتا کا ہو گیا

    ابتدا ہی میں یہ سودا انتہا کا ہو گیا

    آپ کو کھویا مگر جویا خدا کا ہو گیا

    راز جس پر منکشف فقر و فنا کا ہو گیا

    ہم کو بھی آخر حضور قلب ہووے گا کبھی

    عرض کر لیں گے جو موقع التجا کا ہو گیا

    حائل نظارۂ دیدار کیا ہو گی نقاب

    دور پردہ جس گھڑی شرم و حیا کا ہو گیا

    مرتے ہیں بیمار‌ الفت متصل اب اے مسیح

    بند دروازہ مگر دار الشفا کا ہو گیا

    اس نگاہ تیز سے دل ہو گیا جس دم دو چار

    میں نے جانا سامنا تیر قضا کا ہو گیا

    حور کے غمزے اسے جنت میں خوش آتے نہیں

    اے پری رو کشتہ جو تیری ادا کا ہو گیا

    یاد میں اس راست قامت کے جو کی فریاد رندؔ

    ماہ قد بالا الف آخر ندا کا ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان رند (Pg. 27)
    • Author : سید محمد خان رندؔ
    • مطبع : منشی نول کشور، لکھنؤ (1931)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے