Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ان پہ رشک آتا ہے یہ لوگ ہیں قسمت والے

شاہ اکبر داناپوری

ان پہ رشک آتا ہے یہ لوگ ہیں قسمت والے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ان پہ رشک آتا ہے یہ لوگ ہیں قسمت والے

    راہ میں تیری مٹے تیری محبت والے

    تیرے ہی غم میں مرے تیری محبت والے

    پاک دل لے کے گئے پاک طبیعت والے

    کھا لیتے ہیں عبث جان نصیحت والے

    عشق سے باز نہ آئیں گے محبت والے

    اس کے سودائیوں کو نام و نشاں سے مطلب

    بے نشاں لوگ ہیں یہ عشق و محبت والے

    منزل عشق میں آتے ہی ہوئے خاک بسر

    مٹ گئے مٹنے سے پہلے ہی محبت والے

    آ گیا بار نظر سے عرق ان گالوں پر

    یہ ہیں وہ ہم جنہیں کہتے ہیں نزاکت والے

    نہ ہمیں شاہوں سے مطلب نہ امیروں سے غرض

    ہم حسینوں کے ہیں بندے یہ ہیں دولت والے

    دار پر چڑھ کے بھی منصور کی مستی نہ گئی

    کلمہ پڑھتے ہیں اس مست کا سب متوالے

    تیرے قامت پہ ہے زیبا وہی اطلس کی قبا

    اپنی صورت نہ بدل چاند سی صورت والے

    وہ جدھر جاتا ہے چلاتی ہے یوں خلق خدا

    دیکھتا جا ادھر او چاند سی صورت والے

    یہ مرے عرس کی شب ہے کہ عروسی کی ہے رات

    ہیں حسینان گل اندام زیارت والے

    یا خدا وصل کبھی ہوگا نصیب اس بت کا

    ہم سے کم بخت بھی کہلائیں گے قسمت والے

    میرے گھر آیا جو وہ مہر منیر اے اکبرؔ

    مجھ سے کہتا ہے کہ اب تو ہوئے قسمت والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے