Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فرقت میں اضطراب یہ لیل ونہار ہے

روشن بدایونی

فرقت میں اضطراب یہ لیل ونہار ہے

روشن بدایونی

MORE BYروشن بدایونی

    فرقت میں اضطراب یہ لیل ونہار ہے

    راحت نہ رات کو ہے نہ دن کو قرار ہے

    مثل در بہشت ہیں دیدے کھلے ہوئے

    کنج مزار میں بھی ترا انتظار ہے

    نیرنگ چرخ سے چمنِ روزگار میں

    فصلِ خزاں کبھی کبھی فصل بہار ہے

    مدہوش ہوں بہار گل ولالہ دیکھ کر

    حیرت کدہ مگر چمنِ روزگار ہے

    ہر نقش نقش یار ہے ہر ذرہ آفتاب

    دنیا نہیں مرقع صورت نگار ہے

    روز ازل ہر ایک کو ہر شے عطا ہوئی

    اک دل ہمیں ملا تھا سو وہ داغدار ہے

    عمرِ رواں کا خاک کرے کوئی اعتبار

    یہ بوئے گل کی طرح ہوا پرسوار ہے

    عقدہ پس فنا یہ کھلا مل کے خاک میں

    تن مثل گرد باد سراپا غبار ہے

    راحت میں غم نہفتہ خزاں ہے بہار میں

    اے عندلیب پہلوئے ہر گل میں خار ہے

    منت کش زمانہ نہ ہو نا پئےمعاش

    روشنؔ کفیل رزق وہ پروردگار ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 140)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے