Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کس سے چاندنی میں ہم بزیر آسماں لپٹے

انشا اللہ خان

یہ کس سے چاندنی میں ہم بزیر آسماں لپٹے

انشا اللہ خان

MORE BYانشا اللہ خان

    یہ کس سے چاندنی میں ہم بزیر آسماں لپٹے

    کہ باہم عرش پر مارے خوشی کے قدسیاں لپٹے

    ادب گر حضرتِ جبریل کا مانع نہ ہو مجھ کو

    توشاخِ سدرہ سے میری یہ آہِ ناتواں لپٹے

    سکندر اور دارا کیا کروڑوں اور بھی ان سے

    پڑے ہیں گور کے تختے سے زیرِ خاک داں لپٹے

    کسی ڈھب سے طبیعت سیر ہوتی ہی نہیں ان سے

    ابھی دالان سے لائے بزیر سائباں لپٹے

    ہنسے بولے، رہے مشغول اپنے جس طرح چاہا

    ادھر لپٹے ادھر سوئے یہاں چمٹے وہاں لپٹے

    ولیکن یاس کہتی ہے کہ ہوں گی خواب کی باتیں

    تمہیں کچھ خیر ہے صاحب بتاؤ تو جہاں لپٹے

    کدھر لوٹے کدھر پوٹے ہنسے بولے کدھر جا کر

    کہاں لپٹے کہاں سوئے کہاں چمٹے کہاں لپٹے

    غزل مستی میں لکھ اک اور بھی انشاؔ کہ تاتیری

    بلائیں آکے ساقی لے تجھے پیر مغاں لپٹے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے