اپنے شیدائی کی وہ خوب خبر رکھتے ہیں
اپنے شیدائی کی وہ خوب خبر رکھتے ہیں
خود نظر آتے نہیں سب پہ نظر رکھتے ہیں
لاکھ رسوا کرے ہم کو یہ زمانہ لیکن
ہم نگاہوں میں سدا آپ کا در رکھتے ہیں
اتفاق اس کو کہیں یا کہ مقدر اپنا
حسن تم رکھتے ہو ہم حسنِ نظر رکھتے ہیں
مانگنے کا نہیں آتا ہے سلیقہ ہم کو
وہ نوازش کا مگر خوب ہنر رکھتے ہیں
خود تڑپ جاتے ہیں وہ دیکھ کے مجھ کو مضطر
موم جیسا مرے سرکار جگر رکھتے ہیں
حسنِ اقبالؔ فقط ان کو نظر آتا ہے
دیکھنے والے اگر حسنِِ نظر رکھتے ہیں
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 474)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.