اس زمانے میں ہے ہر شخص کو دنیا کی تلاش
اس زمانے میں ہے ہر شخص کو دنیا کی تلاش
بس غنیمت ہے جسے کچھ بھی ہو عقبیٰ کی تلاش
مالداروں کو زیادہ ہے طمع دنیا کی
مرد محتاج کو ہے روز فردا کی تلاش
گزی و گاڑھا غریبوں کو ہے مطلوب لباس
نازک انداموں کو ہے جامۂ زیبا کی تلاش
خلعت فاخرہ لیلیٰ پہ سزاوار رہے
اس کے مجنوں کو تو ہے دامن صحرا کی تلاش
مارتا ہے وہی عاشق کو جلاتا ہے وہی
یار کے ہوتے کرے کون مسیحا کی تلاش
گدڑی پوش اس کو نہ کہہ ہے وہ لباسی درویش
جو گدا ہوکے کرے اطلس و دنیا کی تلاش
اس جہاں میں نہ کوئی ہوگا طلب سے خالی
کہیں اعلیٰ کی طلب ہے کہیں ادنیٰ کی تلاش
زاہد اللہ سے ڈر دعوت اسما نہ کر
چاہیے شام و سحر تجھ کو مسمیٰ کی تلاش
فی الحقیقت میں یہ سب نفس کے بندے ہیں ترابؔ
بندہ حق ہے وہی جس کو ہے مولیٰ کی تلاش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.