عشق میں خود حسن غارت گر لٹا
عشق میں خود حسن غارت گر لٹا
لوٹنے والا یہاں آکر لٹا
تھا دل برباد میں آباد کون
لوٹنے والے یہ کس کا گھر لٹا
نقد دین و نقد ایماں نقد دل
پاس جو کچھ ہو لٹا ان پر لٹا
بوالہوس تھے عقل کے سرمایہ دار
عشق میں نادار ہی اکثر لٹا
تھی محبت ہی وہ راہ پر خطر
ساتھ رہ رو کے جہاں رہبر لٹا
لوٹنے والوں کا شکوہ کچھ نہیں
اپنے ہاتھوں ہی ذہینؔ اکثر لٹا
- کتاب : آیات جمال (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.