تھام کے بیٹھ ذرا خود کو دل زار ابھی
تھام کے بیٹھ ذرا خود کو دل زار ابھی
بے نقاب آئے گا وہ حسن طرح دار ابھی
حسن کی شمع کو قندیل سے باہر کیجے
جذبۂ عشق کو اک آنچ ہے درکار ابھی
قافلہ کیسے وہاں جائے گا منزل کی طرف
خود ہی بھٹکا ہے جہاں قافلۂ سالار ابھی
جب تلک ماں کی دعاؤں کے نگینے نہ جڑیں
پھر سمجھ لے کے ترا تاج ہے بیکار ابھی
منزل حق پہ پہنچنا ہے تو پھر صبر بھی کر
بیچ میں آئیں گے کچھ مرحلے دشوار ابھی
جب تلک دید کا شربت نہ پیے گا ساقی
اٹھنے والا نہیں مے خانے سے اظہارؔ ابھی
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 309)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.