جاتا ہے مرے گھر سے دل دار خدا حافظ
جاتا ہے مرے گھر سے دل دار خدا حافظ
ہے زندگی اب مشکل بے یار خدا حافظ
وہ مست شراب حسن غصے سے نہایت ہی
کھینچے ہوئے آتا ہے تلوار خدا حافظ
مجھ پاس طبیب آ کے کہنے لگا اے یار
بے طرح کا ہے اس کو آزار خدا حافظ
حاصل نہیں درماں کا وہ ہے یہ مرض جس سے
جاں بر نہ ہوا کوئی بیمار خدا حافظ
بے طرح کچھ ایدھر کو وہ مست شراب حسن
کھینچے ہوئے آتا ہے تلوار خدا حافظ
اے شیخ تو اس بت کے کوچے میں تو جاتا ہے
ہو جائے نہ یہ سبحہ زنار خدا حافظ
ڈرتا ہوں کہ دل ہر دم ملتا ہے نہ ہو جاوے
اس چشم ستم گر کا بیمار خدا حافظ
یوں مہر سے فرمایا اس ماہ نے وقت صبح
ہم جانے ہیں اب تیرا بیدارؔ خدا حافظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.