Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب مرا ذوقِ نظر حسن آزما ہو جائے گا

سیماب اکبرآبادی

جب مرا ذوقِ نظر حسن آزما ہو جائے گا

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    جب مرا ذوق نظر حسن آزما ہو جائے گا

    لاکھوں پردوں سے بھی وہ جلوہ نما ہو جائے گا

    یہ نکما پن جمود دل کا اک انجام ہے

    دل سے کوئی کام لے دل کام کا ہو جائے گا

    برہمن اور شیخ میں ہے مدتوں سے گفتگو

    تم کہیں جلوہ دکھا دو فیصلہ ہو جائے گا

    صفحۂ تاریخ پر کام آئے گا میرا لہو

    کم سے کم رنگین عنوان وفا ہو جائے گا

    مصلحت یہ ہے خودی کی غفلتیں طاری رہیں

    جب خودی مٹ جائے گی بندہ خدا ہو جائے گا

    طالب کل ہو کے فوت الکل کی محرومی نہ لے

    ایک کا ہو جا تو پھر سب کچھ ترا ہو جائے گا

    زندگی دو دن کی ہے لمبی سہی میعاد قید

    آج آیا ہے قفس میں کل رہا ہو جائے گا

    سو کے اٹھنا بھی ہے اے سیمابؔ دنیا میں محال

    مر کے جی اٹھنا مرا اک معجزہ ہو جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیم عجم (Pg. 186)
    • Author : سیماب اکبرآبادی
    • مطبع : رفاہ عام پریس، آگرہ (یوپی) (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے