جب سے مری نگاہ میں آ کے سما گیا کوئی
جب سے مری نگاہ میں آ کے سما گیا کوئی
ہوش اڑا گیا کوئی مست بنا گیا کوئی
زیست کی منزلیں نئی مجھ کو دکھا گیا کوئی
عشق کی ایک آگ سی دل میں لگا گیا کوئی
آپ پس نقاب برق طور پہ آ گیا کوئی
ہوش اڑا گیا کوئی آگ لگا گیا کوئی
میرے جنون عشق میں ہے وہ لطیف سی جھلک
حسن جو پردہ ڈال کر جلوہ دکھا گیا کوئی
میری خوشی خوشی نہیں میرا الم الم نہیں
مجھ کو ہنسا گیا کوئی مجھ کو رلا گیا کوئی
آج تو قیصرؔ حزیں زیست کی راہ مل گئی
آ کے خیال و خواب میں شکل دکھا گیا کوئی
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 206)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.