Sufinama

جب ستم کرتے ہیں وہ غم آزمانے کے لیے

رشید وارثی

جب ستم کرتے ہیں وہ غم آزمانے کے لیے

رشید وارثی

MORE BYرشید وارثی

    جب ستم کرتے ہیں وہ غم آزمانے کے لیے

    مسکرا دیتا ہوں ان کا دل بڑھانے کے لیے

    ذوق سجدہ جب ہوا تصویر جاناں کھینچ لی

    خود بنا لیتا ہوں کعبہ سر جھکانے کے لیے

    گر مکمل ہو گئی خود دارئ ذوق نظر

    خود بہ خود آ جائیں گے جلوے منانے کے لیے

    کرتی ہے فطرت یہاں تک ناز بردارئی حسن

    آئی شبنم گلوں کا منہ دھلانے کے لیے

    آ گیا ہے وقت میرے آخری دیدار کا

    آپ بھی آ جائیے صورت دکھانے کے لیے

    ہو گئی ساکن زباں لب ٹھہر ٹھہر کر رہ گئے

    جب ملا موقع غم الفت سنانے کے لیے

    رنج و غم میں سکڑنا کھیل سمجھے ہو رشیدؔ

    چاہیے پتھر کا دل صدمے اٹھانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 186)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے