Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب ان سے مری پہلی ملاقات ہوئی تھی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

جب ان سے مری پہلی ملاقات ہوئی تھی

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    جب ان سے مری پہلی ملاقات ہوئی تھی

    اس دن ہی قیامت کی شروعات ہوئی تھی

    اتنا ہے مجھے یاد کبھی بات ہوئی تھی

    رسماً ہی سہی ان سے ملاقات ہوئی تھی

    خط پڑھ کے خفا تو ہوا اور اس نے کیا کہا

    قاصد مرے بارے میں کوئی بات ہوئی تھی

    کچھ یاد نہیں بازیٔ الفت کا نتیجہ

    تم جیت گئے تھے کہ ہمیں مات ہوئی تھی

    میں ہوں وہ رہ عشق میں مظلوم مسافر

    منزل کے قریب آ کے جسے رات ہوئی تھی

    ہاں یاد ہے مجھ کو ترے گیسو کا بکھرنا

    برسا تھا یہ بادل کبھی برسات ہوئی تھی

    محروم ہوں اب خواب میں بھی اس کی جھلک سے

    جس رخ کی زیارت مجھے دن رات ہوئی تھی

    یہ چاند یہ تارے بھی بتاتے ہیں چمک کر

    تقسیم ترے حسن کی خیرات ہوئی تھی

    بیٹھے تھے سر بزم نصیرؔ ان کے قریں ہم

    کل رات کی یہ بات ہے کل رات ہوئی تھی

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 745)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے