Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب وہ الجھی زلفیں سلجھاتے ہیں ہم

شاہ اکبر داناپوری

جب وہ الجھی زلفیں سلجھاتے ہیں ہم

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    جب وہ الجھی زلفیں سلجھاتے ہیں ہم

    وہ سلجھتی ہیں الجھ جاتے ہیں ہم

    اپنے ساتھ ان کو لگا لاتے ہیں ہم

    نرد کی سی چال چل جاتے ہیں ہم

    نبض میری دیکھ کر بولا طبیب

    آپ رخصت ہو چکے جاتے ہیں ہم

    دل بھی کچھ اب ہم سے بل کرنے لگا

    اس کو مار آستیں پاتے ہیں ہم

    یہ اشارے ہیں غزال چشم کے

    آنکھیں شیروں کو بھی دکھلاتے ہیں ہم

    کہتے ہیں یہ سکۂ داغ جنوں

    ہوں جو کھوٹے بھی تو چل جاتے ہیں ہم

    ہے مئے الفت کی کیفیت ہی اور

    پیتے ہیں وہ نشہ میں آتے ہیں ہم

    کوچۂ گیسو کی مٹی لا صبا

    عطر عنبر آج کچھواتے ہیں ہم

    خوب اس دنیا کی اکبرؔ سیر کی

    اب سوئے ملک عدم جاتے ہیں ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے