جفا سے وفا مسترد ہو گئی
جفا سے وفا مسترد ہو گئی
یہاں ہم بھی قائل ہیں حد ہو گئی
نگاہوں میں پھرتی ہے آٹھوں پہر
قیامت بھی ظالم کا قد ہو گئی
ازل میں جو اک لاگ تجھ سے ہوئی
وہ آخر کو داغ ابد ہو گئی
مری انتہائے وفا کچھ نہ پوچھ
جفا دیکھ جو لا تعد ہو گئی
مکرتے ہو اللہ کے سامنے
اب ایسا بھی کیا جھوٹ حد ہو گئی
تعلق جو پلٹا تو جھگڑا بنا
محبت جو بدلی تو کد ہو گئی
وہ آنکھوں کی حد نظر کب بنے
نظر خود وہاں جا کے حد ہو گئی
جفا سے انہوں نے دیا دل پہ داغ
مکمل وفا کی سند ہو گئی
قیامت میں مضطرؔ کسی سے ملے
کہاں جا کے گھیرا ہے حد ہو گئی
- کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 100)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اکتر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.