جہاں میں دوست کیا سب ہیں ہمارے
جہاں میں دوست کیا سب ہیں ہمارے
سے اقرب ہیں سو عقرب ہیں ہمارے
ہمیں غیروں سے کیا امید یاری
وہ اتنے آشنا کب ہیں ہمارے
محبت میں کسی سے کیا کہیں ہم
جو کچھ اعمال و کرتب ہیں ہمارے
الٰہی خوب رویوں سے بچانا
وہ دشمن دل کے بے ڈھب ہیں ہمارے
کہاں ہم اور کہاں فرہاد و مجنوں
یہ دونوں طفل مکتب ہیں ہمارے
جب اس کے گھر گیا بولا کہ چل بے
بہت ایسے مقرب ہیں ہمارے
کبھی اک دن نہ اس کے منہ سے نکلا
یہ ہمدم ہیں مصاحب ہیں ہمارے
ترابؔ اس کی طلب ہے فرض ہم پر
ہزاروں جس سے مطلب ہیں ہمارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.