جل جاؤں نہ کس طرح سے آرام یہی ہے
جل جاؤں نہ کس طرح سے آرام یہی ہے
میں عشق کا بندہ ہوں مرا کام یہی ہے
دل دے چکے اب جان کو رکھوگے کہاں تک
اس شوخ ستمگار کا پیغام یہی ہے
کچھ مجھ کو میاں ذلت و عزت سے نہیں کام
بدنام ہوا تجھ سے مرا نام یہی ہے
جوں شمع نہ کر جلنے میں گردن کو ارے خم
اس داغ محبت کا سرانجام یہی ہے
دن رات مہ و سال گھڑی پل نہیں آرام
ہم جی چکے جو صبح یہی شام یہی ہے
خم خانہ کو دے آگ وہی چشم ہے کافی
یہ عشق کا ہے مے کدہ یاں جام یہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.