Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جل جاؤں نہ کس طرح سے آرام یہی ہے

خواجہ رکن الدین عشقؔ

جل جاؤں نہ کس طرح سے آرام یہی ہے

خواجہ رکن الدین عشقؔ

MORE BYخواجہ رکن الدین عشقؔ

    جل جاؤں نہ کس طرح سے آرام یہی ہے

    میں عشق کا بندہ ہوں مرا کام یہی ہے

    دل دے چکے اب جان کو رکھوگے کہاں تک

    اس شوخ ستمگار کا پیغام یہی ہے

    کچھ مجھ کو میاں ذلت و عزت سے نہیں کام

    بدنام ہوا تجھ سے مرا نام یہی ہے

    جوں شمع نہ کر جلنے میں گردن کو ارے خم

    اس داغ محبت کا سرانجام یہی ہے

    دن رات مہ و سال گھڑی پل نہیں آرام

    ہم جی چکے جو صبح یہی شام یہی ہے

    خم خانہ کو دے آگ وہی چشم ہے کافی

    یہ عشق کا ہے مے کدہ یاں جام یہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے