Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہوا ہر سانس کی ہم سے جو قیمت لے تو کیا ہوگا

جلال اکبر

ہوا ہر سانس کی ہم سے جو قیمت لے تو کیا ہوگا

جلال اکبر

MORE BYجلال اکبر

    ہوا ہر سانس کی ہم سے جو قیمت لے تو کیا ہوگا

    کرایہ دھوپ کا سورج اگر مانگے تو کیا ہوگا

    کہیں دنیا کا کاروبار ٹھپ ہو کر نہ رہ جائے

    خدا کے کام سب کرنے لگے بندے تو کیا ہوگا

    کئی باتوں سے اب بھی بے خبر ہیں تو یہ حالت ہے

    نگاہوں سے اگر اٹھ جائیں گے پردے تو کیا ہوگا

    کسی بیٹی نے اپنے باپ سے پوچھا کہ ابو جی

    یوں ہی بازار میں بکتے رہے دولہے تو کیا ہوگا

    نہ کوئی چھین لے معصومیت ان پھول چہروں کی

    بڑوں جیسا دکھائی دیں اگر بچے تو کیا ہوگا

    ہے جب تک پیار دنیا میں چلے گی سانس دنیا کی

    مگر کھو جائیں گے جب پیار کے جذبے تو کیا ہوگا

    ابھی تو صرف تعبیریں ہی مہنگی ہیں یہاں اکبرؔ

    یہ سوچو خواب بھی ہو جائیں گر مہنگے تو کیا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے