Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ذرا اتنا سکھا رکھنا ستم گر اپنے پیکاں کو

جلیل مانک پوری

ذرا اتنا سکھا رکھنا ستم گر اپنے پیکاں کو

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    ذرا اتنا سکھا رکھنا ستم گر اپنے پیکاں کو

    کہ نکلے دل سے جس دم ساتھ لیتا جائے ارماں کو

    جہاں تک ہو سکے گا طول دیتے جائیں گے اس کو

    ملائیں گے ترے گیسو سے ہم آہ پریشاں کو

    جگر ہے یا کہ دل کوئی کھینچا آتا ہے پہلو سے

    کہو قاتل سے کھینچے اک ذرا تھم تھم کے پیکاں کو

    نکل جانے پر آمادہ ہیں دونوں جوشِ وحشت میں

    گریباں کو میں روکوں یا سنبھالوں اپنے داماں کو

    بہت بے چین ہے دل سے نکلنے کے لئے لیکن

    ہجوم یاس سے رستہ نہیں ملتا ہے ارماں کو

    ہوا باغ جنوں کی آرہی ہے دل بہلتا ہے

    کھلا رہنے دے بخیہ گر درِ چاک گریباں کو

    جگر بھی مثل دل تیغ ستم سے چاک کر ڈالا

    کہاں لے جا کے اب رکھوں ستم گر تیرے ارماں کو

    ادھر دیکھا جو وقت گریہ فوراً تھم گئے آنسو

    کسی نے سی دیا تار نظر سے چشم گریاں کو

    بہار آئی ہے نکھرے ہیں عروسانِ چمن کیا کیا

    جلیلؔ اس وقت چلنا چاہیے سیر گلستاں کو

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 10)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے