جلوہ مجھے دکھلا کر دیوانہ بنا ڈالا
جلوہ مجھے دکھلا کر دیوانہ بنا ڈالا
ہستی کو میری تو نے افسانہ بنا ڈالا
اب دھڑکنیں بن کر تو اس دل میں دھڑکتا ہے
رگ رگ کو میری اپنا کاشانہ بنا ڈالا
نظروں سے پلائی وہ توحید کی مے تو نے
وحدت کا مجھے تو نے مے خانہ بنا ڈالا
اترے نہ نشہ جس کا تا روز ابد ساقی
مستی کا مجھے ایسا مستانہ بنا ڈالا
اب راز انا الحق کے پردوں کو اٹھا کاوشؔ
سر تا بہ قدم مجھ کو جانانہ بنا ڈالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.