لبوں تک جس کے یارو آ گیا ہے جام وارث کا
لبوں تک جس کے یارو آ گیا ہے جام وارث کا
فنا فی الشیخ ہو کر ہو گیا وہ رام وارث کا
ہوا بے ہوش جس نے ڈالی آنکھ اس کے خال اور خط پر
پھنسائے خلق کو رکھتا ہے دانہ دام وارث کا
تصدق سے محمد مصطفیٰ کے پل میں محشر کے
اتر جائے گا مثل باد فوراً الام وارث کا
یہی ہے رات دن جنگلیؔ کو شغل و مشغلہ یارو
تصور بس رہا کرتا ہے صبح و شام وارث کا
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 29)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.