Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھوں میں رنگ و نور کا منظر سمیٹ لو

جوہر نوری

آنکھوں میں رنگ و نور کا منظر سمیٹ لو

جوہر نوری

MORE BYجوہر نوری

    آنکھوں میں رنگ و نور کا منظر سمیٹ لو

    جو دل کو دے سکون وہ پیکر سمیٹ لو

    قطروں سے بجھ نہ پائے گی برسوں کی پیاس یہ

    اے تشنہ کام آؤ سمندر سمیٹ لو

    پتھر دلوں کو نرم نہ کر پاؤ گے کبھی

    اشکوں کو اپنی آنکھوں کے اندر سمیٹ لو

    آگے ہے رہزنوں کا ٹھکانہ یہ جان لو

    اب قافلہ کو اے مرے رہبر سمیٹ لو

    شیشے کے شہر میں یوں رہتے ہو تو رہو

    لیکن جہاں بھی دیکھ لو پتھر سمیٹ لو

    بڑھتے وہ آ رہے ہیں اندھیروں کے قافلہ

    تم اے اجالوں اپنا یہ دفتر سمیٹ لو

    مسجد میں ہونے والی ہے جوہر اذان صبح

    اب تو خدا کے واسطے بستر سمیٹ لو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے