Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جگر میں درد بھی ہے اور دل نڈھال بھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

جگر میں درد بھی ہے اور دل نڈھال بھی ہے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    جگر میں درد بھی ہے اور دل نڈھال بھی ہے

    بتائے حالت دل کون مجھ میں حال بھی ہے

    یہ دل ہے وہی جو تم لے اڑے تھے چل کر چال

    ستم یہ ہے کہ وہی آج پائمال بھی ہے

    قیامت آئی تو یہ تیری چال دیکھنے کو

    اسے خبر نہیں یہ دم میں پائمال بھی ہے

    خراب ہو کے بنا قیس دشت وحشت میں

    زوال بھی ہے اسی عشق میں کمال بھی ہے

    ہم اس میں راضی ہیں تم عاشقوں کو قتل کرو

    مگر خیال رہے آدمی کا کال بھی ہے

    مرے ہوئے ہو بتوں پر جو دل سے تم اکبرؔ

    خدا کو منہ بھی دکھانا ہے کچھ خیال بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے