محبت میں یہ کیا مقام آ رہے ہیں
محبت میں یہ کیا مقام آ رہے ہیں
کہ منزل پہ ہیں اور چلے جا رہے ہیں
یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں
وہ اب چل چکے ہیں وہ اب آ رہے ہیں
وہ از خود ہی نادم ہوئے جا رہے ہیں
خدا جانے کیا کیا خیال آ رہے ہیں
ہمارے ہی دل سے مزے ان کے پوچھو
وہ دھوکے جو دانستہ ہم کھا رہے ہیں
جفا کرنے والوں کو کیا ہو گیا ہے
وفا کر کے بھی ہم تو شرما رہے ہیں
وہ عالم ہے اب یارو اغیار کیسے
ہمیں اپنے دشمن ہوئے جا رہے ہیں
مزاج گرامی کی ہو خیر یارب
کئی دن سے اکثر وہ یاد آ رہے ہیں
- کتاب : کلیات جگر (Pg. 64)
- Author : جگرؔ مرادآبادی
- مطبع : ایجوکیشنل ہاؤس، دہلی (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.