Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اللہ اگر توفیق نہ دے انساں کے بس کا کام نہیں

جگر مرادآبادی

اللہ اگر توفیق نہ دے انساں کے بس کا کام نہیں

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    اللہ اگر توفیق نہ دے انساں کے بس کا کام نہیں

    فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں

    یہ تو نے کہا کیا اے ناداں فیاضی قدرت عام نہیں

    تو فکر و نظر تو پیدا کر کیا چیز ہے جو انعام نہیں

    یا رب یہ مقام عشق ہے کیا گو دیدہ و دل ناکام نہیں

    تسکین ہے اور تسکین نہیں آرام ہے اور آرام نہیں

    کیوں مست شراب عیش و طرب تکلیف توجہ فرمائیں

    آواز شکست دل ہی تو ہے آواز شکست جام نہیں

    آنا ہے جو بزم جاناں میں پندار خودی کو توڑ کے آ

    اے ہوش و خرد کے دیوانے یاں ہوش و خرد کا کام نہیں

    زاہد نے کچھ اس انداز سے پی ساقی کی نگاہیں پڑنے لگیں

    میکش یہی اب تک سمجھے تھے شائستہ دور جام نہیں

    عشق اور گوارا خود کر لے بے شرط شکست فاش اپنی

    دل کی بھی کچھ ان کے سازش ہے تنہا یہ نظر کا کام نہیں

    سب جس کو اسیری کہتے ہیں وہ تو ہے امیری ہی لیکن

    وہ کون سی آزادی ہے یہاں جو آپ خود اپنا دام نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے