محبّت ہیں جدھر دیکھو بہار جاودانی ہے
محبت ہیں جدھر دیکھو بہار جاودانی ہے
ہجوم رنگ و بو ہے حسن و نغمہ ہے جوانی ہے
جنون عشق میں حاصل یہ لطف زندگانی ہے
نظر کو دل سے اور دل کو نظر سے بد گمانی ہے
ترے سر کی قسم تجھ سا ہی اک محبوب ثانی ہے
یہی نقشہ یہی انداز ایسی ہی جوانی ہے
خدایا خیر کرنا نبض بیمار محبت کی
کئی دن سے بہت برہم مزاج ناتوانی ہے
کسی کو آج مجبور ترنم کر بھی دے اے دل
بہت مدت ہوئی خاموش ساز لن ترانی ہے
تجھے اے عشق سینے سے لگاؤں دیدہ و دل ہے
ترے ہر درد میں پنہاں نشاط جاودانی ہے
یہ بتلا اور کچھ تیرے سوا کونین میں بھی ہے
یہ مانا جو بھی ہے تیرے سوا اے دوست فانی ہے
نہ کر آلودۂ لفظ و بیاں شرح محبت کو
محبت ہی بجائے خود زبان بے زبانی ہے
ترے حسن حیات افروز کو دیکھا ہے جس دن سے
بہت مجھ کو عزیز اس دن سے اپنی زندگانی ہے
الٰہی شرم تیرے ہاتھ ہے آداب محفل کی
وہ نازک طبع مہماں ہے جنوں کی میہمانی ہے
لئے پھرتا ہوں اک تصویر ہست اپنی آنکھوں میں
خدا بخشے دل مرحوم کی زندہ نشانی ہے
انہیں آنسو سمجھ کر یوں نہ مٹی میں ملا ظالم
پیام درد و دل ہے اور آنکھوں کی زبانی ہے
ترے جور مسلسل کی قسم او پوچھنے والے
جگرؔ کے حال پر تیرا کرم ہے مہربانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.